کوہیما، 10؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ناگالینڈ حکومت کتے کے گوشت کو کھانے کے طور پر استعمال کرنے پر پابندی لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔شہری مقامی باڈی کو اس سلسلہ میں ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ایک افسر نے بتایا کہ ریاستی کابینہ نے فی الحال اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے لیکن حکومت نے جوائنٹ سکریٹری اوبانگلا جامیر کی جانب سے جاری ایک خط میں کارپوریشن امور کے ڈائریکٹوریٹ کے جوائنٹ ڈائریکٹر سے تمام شہری اداروں کو اس ارادے کا حکم جاری کرنے کے لیے کہا ہے کہ وہ جانوروں کی دیکھ بھال کو لے کر وسیع پیمانے پر تشہیر ی مہم چلائیں اور کتوں کو ان کے گوشت کے لیے پکڑنے اور مارنے پر روک لگائیں ۔کارپوریشن معاملوں کے محکمہ(ایم اے ڈی )نے ان بازاروں پر بھی روک لگانے کی اپیل کی ہے جہاں زندہ کتوں اور ان کا گوشت فروخت کیا جاتا ہے۔اس میں جوائنٹ سکریٹری نے مزید کہا ہے کہ جانوروں کے ساتھ محبت اور دیکھ بھال بھرا برتاؤ کرنے کے لیے وسیع تشہیری مہم بھی چلائی جائے۔ایم اے ڈی کے جوائنٹ ڈائریکٹر اور محکمہ کے صدر اے جان بیمو نگولی نے ریاست کے 23کارپوریشنوں اور شہری پریشدوں کے منتظمین کو 3 ؍مئی کو جاری ایک خط میں بغیر کوئی واضح حکم جاری کئے جوائنٹ سکریٹری کے اسی خط کو انہیں بھیج دیا ہے۔غورطلب ہے کہ ناگالینڈ گوشت کا بڑا صارف ہے اور وہاں کتے کا گوشت کافی پسند کیا جاتا ہے۔یہاں کتے کے ایک کلو گوشت کی قیمت 300روپے سے زیادہ ہے۔ایک افسر نے بتایا کہ آسام سے ایک وکیل این ایم کپاڈیا نے اپنے موکلوں کے کہنے پر ریاستی حکومت کو قانونی نوٹس بھیجا تھا، جس کے بعد کتوں کو ان کے گوشت کے لیے پکڑنے اور مارے جانے پر پابندی لگانے کا قدم اٹھانا پڑا۔